ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو نئے بین الاقوامی طلباء کے اندراج سے روک دیا

واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو نئے بین الاقوامی طلباء کے اندراج سے روک دیا ہے، جبکہ موجودہ غیر ملکی طلباء کو دیگر اداروں میں منتقل ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

ٹی آ رٹی ور لڈ کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی نے اس فیصلے کو "غیر قانونی" قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دنیا کے 140 سے زائد ممالک سے آنے والے طلباء اور محققین کی میزبانی کے اپنے عزم پر قائم ہے۔ یونیورسٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ علمی آزادی اور بین الاقوامی تعاون کے اصولوں کے منافی ہے۔

ماہرین تعلیم اور انسانی حقوق کے اداروں نے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عالمی تعلیمی برادری کے لیے خطرناک مثال قائم کر سکتا ہے۔یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسیوں پر پہلے ہی شدید تنقید جاری ہے، اور یہ فیصلہ اس سلسلے کی ایک اور کڑی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
رجحان کو جلد جانیں۔      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap