زخموں کو دیکھ دیکھ کے سوچا کروں گا میں۔۔۔

پہروں تمھاری یاد میں رویا کروں گا میں


اس کے علاوہ اور بھلا کیا کرو گا میں

آشفتہ سر ہیں جتنے محبت کے شہر میں


ہر شعر ان کے نام پہ لکھا کروں گا میں

کس نے لگایا، کیسے لگا یاد، کچھ نہیں


زخموں کو دیکھ دیکھ کے سوچا کروں گا میں

مرنے کے بعد دیر تلک دل کے شہر سے


اس کی گلی میں بارہا آیا کروں گا میں

جب کچھ نہ کر سکا میں محبت میں تو ندیم


شہرِ جمالِ یار میں چرچا کروں گا میں

کلام :ندیم ملک

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
رجحان کو جلد جانیں۔      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap