ویمن پولیس سٹیشن میں خاتون اور اس کی بیٹی پر لاک اپ میں کئی گھنٹے برہنہ تشدد کا انکشاف

سورس: Facebook

کراچی (ویب ڈیسک) کراچی میں ویمن پولیس سٹیشن لیاقت آباد کی ایس ایچ او تسنیم اقبال نے مبینہ طور پر خاتون اور اس کی جواں سال بیٹی کو لاک اپ میں کئی گھنٹے تک برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق متاثرہ خاتون کرن ناز نے بتایا کہ اوباش نوجوان گھر میں داخل ہوئے اور ہمیں یرغمال بنا کر تشدد کرتے رہے، بیٹی کو بھی تشدد کا نشانہ بناتے رہے، ہماری گردن اور ہاتھ تشدد سے لہولہان ہوگئے۔متاثرہ خاتون کے مطابق اس کے بعد اوباش نوجوان نے لیاقت آباد ویمن پولیس کی مدد سے ہمیں تھانے بلوایا، تھانے میں ہماری بات سننے کے بجائے ہمیں لاک اپ کردیا گیا، ہمیں کئی گھنٹے حبس بے جا میں رکھا گیا، دوران تشدد میرے اور میری بیٹی کے کپڑے اتاروا دیئے گئے، ہمارے ساتھ جنگی قیدیوں کا سلوک کیا گیا۔

واقعے کا علم ہوتے ہی کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی شہریوں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔واضح رہے کہ ایس ایچ او تسنیم اقبال کو اس سے پہلے بھی پاور کے استحصال پر معطل کیا جاچکا ہے۔

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
رجحان کو جلد جانیں۔      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap