بھارتی سیاسی جماعتوں نے ہم جنس پرستوں کو اہم عہدے دینا شروع کر دیئے 

نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارت میں اپوزیشن جماعت کانگریس سمیت دیگر جماعتوں نے ہم جنس پرستوں کو اہم عہدے دینا شروع کر دیئے ہیں اور ان کے لیے پارٹی میں نیا گروپ بھی بنا دیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے ہم جنس پرست کمیونٹی کی کارکن ماریو دا پینا کو کمیونٹی کے لیے اپنے نئے یونٹ کا سربراہ نامزد کردیا ہے۔کانگریس نے اس یونٹ کو آل انڈیا پروفیشنلز کانگریس ڈویژن کے تحت کیا ہے۔

اسی طرح ایک اور سیاسی جماعت نیشلسٹ کانگریس پارٹی نے ایک ہم جنس پرست کو اپنا ترجمان بھی مقرر کردیا۔اپسرا ریڈی نامی ٹرانس جینڈر خاتون آل انڈیا انا دریودیا منیترا پارٹی کی ترجمان ہیں۔

خیال رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستی کو جرم کی فہرست سے خارج کردیا تھا تاہم گزشتہ سال ہم جنس پرست شادی کو قانونی حیثیت دینے سے انکار کرتے ہوئے معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑ دیا تھا۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ اس کام کے لیے قانون ساز ادارہ ہی صحیح فورم ہے۔یاد رہے کہ کانگریس نے اپنے منشور میں ہم جنس پرست جوڑوں کے درمیان سول یونین کو قانونی حیثیت دینے کے لیے قانون لانے کا وعدہ کیا تھا۔

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
رجحان کو جلد جانیں۔      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap