اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق سیاستدان اسد عمر کا کہنا ہے پاکستان 21ویں صدی کی ضروری ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بری طرح نظر انداز کر رہا ہے۔ بینڈوِڈتھ الاٹمنٹ کومنجمد اور ڈیجیٹل معیشت پر بھاری ٹیکس لگا نے جیسے فیصلے پاکستانی نوجوانوں کا مستقبل تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر دی ایکسپریس ٹریبیون پرلگی ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ کو ٹیگ کرتے ہوئے کیا۔
اخبار کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے اپنی حالیہ رپورٹ میں پاکستان کے ڈیجیٹل سیکٹر میں خامیوں کی نشاندہی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان ابھی تک 4جی ٹیکنالوجی کے فروغ میں بہت سے ممالک سے پیچھے ہے اور ابھی تک 5جی سروسز کا آغاز بھی نہیں کیا گیا۔
پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں ٹیلی کام سیکٹر پر سب سے زیادہ ٹیکس عائد کیے گئے ہیں، جس سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی اور صارفین کی استطاعت پر اثر پڑتا ہے۔