ایف بی آرکا ای انوائسنگ سسٹم ٹیکس دہندگان کے لیے وبال جان بن گیا، سلیم ولی محمد

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائزمرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے چیئرمین سلیم ولی محمد نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے کارپوریٹ،نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے ای انوائسنگ سسٹم کے نفاذ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یہ شکوہ کیا ہے ایف بی آر نے اس نئے سسٹم کے نفاذ سے قبل نہ تو اسٹیک ہوڈرز سے مشاورت کی اور نہ ہی آگاہی سیشن کا اہتمام کیا جس کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کو ای انوائسنگ کے نفاذ سے مشکلات کا سامنا ہے لہٰذا ایف بی آر اس نئے سسٹم پر عمل درآمد سے قبل آگاہی سیشن کا اہتمام کرے اور ٹیکس دہندگان کی مشکلات کا جائزہ لیتے ہوئے سسٹم کو آسان بنائے۔

واضح رہے کہ ایف بی آر نے 22 اپریل 2025 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن ایس آر او 709(I)/2025 کے تحت نئے قواعد جاری کیے ہیں جو کہ سیلز ٹیکس رولز 2006 کے قاعدہ 150Q(2) کے تحت ہیں۔ ان نئے قواعد کے مطابق کارپوریٹ اور نان-کارپوریٹ دونوں سیکٹرز کو ایف بی آر کے کمپیوٹرائزڈ نظام سے اپنے ہارڈویئر اور سافٹ ویئر کو منسلک کرنا ہوگا تاکہ ای-انوائسز کی تیاری اور ترسیل ممکن بنائی جا سکے تاہم اس اقدام کے بعد تاجر برادری شدید الجھن کا شکار ہو گئی ہے۔

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
رجحان کو جلد جانیں۔      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap