ڈونلڈ ٹرمپ کا روسی ایٹمی بیان پر ردعمل: "کیا واقعی میدویدیف نے ایران کو ایٹمی ہتھیار دینے کی بات کی؟
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف کے مبینہ بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیا میں نے روس کے سابق صدر میدویدیف کو 'N word' کا استعمال کرتے سنا؟ اور یہ کہتے سنا کہ وہ اور دیگر ممالک ایران کو ایٹمی ہتھیار فراہم کریں گے؟ کیا واقعی انہوں نے ایسا کہا یا یہ محض میرا وہم ہے؟ اگر انہوں نے واقعی ایسا کہا ہے تو براہِ کرم مجھے فوراً آگاہ کریں۔
ٹرمپ نے خبردار کیا کہ "'N word' جیسے لفظ کو اتنی آسانی سے نہیں لینا چاہیے۔ شاید اسی لیے پیوٹن اُسے 'دی باس' کہتے ہیں۔
انہوں نے امریکی فوجی صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہفتے کے آخر میں ہمارے 'ہتھیاروں' کی کارکردگی شاندار رہی لیکن ہمارے سب سے طاقتور اور جدید ترین ہتھیار جو کہ موجودہ دور سے 20 سال آگے ہیں وہ ایٹمی آبدوزیں ہیں۔ یہ سب سے زیادہ مہلک اور تباہ کن ہتھیار ہیں اور ابھی ہم نے 30 ٹام ہاک میزائل داغے اور سب نے اپنے ہدف کو ٹھیک نشانہ بنایا۔آخر میں ٹرمپ نے امریکی پائلٹس اور نیوی کے عملے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہمارے عظیم فائٹر پائلٹس کے ساتھ ساتھ، کیپٹن اور کریو کا بھی شکریہ!۔یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر مشرق وسطیٰ کی کشیدگی اور ایران کے جوہری امکانات کے حوالے سے شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔