تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن )ایران میں امریکی فضائی حملوں کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس سے توانائی کی فراہمی میں ممکنہ خلل کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، کاروباری دن کے آغاز پر برینٹ آئل اور امریکی خام تیل (WTI) دونوں کی قیمتیں 4 فیصد سے زائد بڑھ گئیں، جو جنوری کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔بعد ازاں ان قیمتوں میں کچھ کمی آئی، اور پاکستانی وقت کے مطابق تقریباً صبح 5:30 بجے برینٹ کی قیمت 2.2 فیصد اضافے کے ساتھ 79.20 ڈالر فی بیرل اور WTI کی قیمت 2.1 فیصد اضافے کے ساتھ 75.98 ڈالر فی بیرل ریکارڈ کی گئی۔
جاپانی مالیاتی ادارے MUFG کے ماہرین نے اے ایف پی کو بتایا کہ جنگ کے نتائج اور اس کے دورانیے کی غیر یقینی صورتحال مستقبل میں تیل کی قیمتوں میں 10 ڈالر فی بیرل تک اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔
یاد رہے کہ ایران دنیا کا نواں سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے، جو یومیہ تقریباً 3.3 ملین بیرل تیل پیدا کرتا ہے، جس کا تقریباً نصف برآمد جبکہ باقی ملک کے اندر استعمال ہوتا ہے۔