نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اپنی جوہری صلاحیت کے حامل اور کم فاصلے تک مار کرنے والی بیلسٹک میزائلوں پرتھوی-ٹو ، اگنی-ون اور آکاش میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
ٹائمز ناو،اور بی بی سی نے بھارتی حکومت کے حوالے سے بتایا ہےکہ یہ تجربہ جمعرات کی رات ریاست اوڈیشہ (اڑیسہ) کے علاقے چندی پور میں واقع انٹیگریٹڈ ٹیسٹ رینج (آئی ٹی آر) سے کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈین وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ ’سٹریٹجک فورسز کمانڈ‘ کی نگرانی میں کیا گیا اور اِن میں تمام عملی اور تکنیکی پہلوؤں کی تصدیق کی گئی۔
وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ’کم فاصلے تک مار کرنے والی بیلسٹک میزائلوں، پرتھوی-ٹو اور اگنی-ون، کو 17 جولائی کو اڑیسہ کے شہر چندی پور میں انٹیگریٹڈ ٹیسٹ رینج سے کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا۔ ان لانچز میں تمام عملی اور تکنیکی پہلوؤں کی کامیابی سے تصدیق کی گئی ہے۔‘
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس کامیابی پر انڈین فوج، ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) اور وزارت دفاع کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ’یہ ایک قابلِ ذکر کامیابی ہے۔‘
یاد رہے کہ دو دن قبل یعنی بدھ کے روز انڈیا نے لداخ میں آکاش پرائم میزائل کا بھی ’کامیاب تجربہ‘ کیا تھا۔ وزارت دفاع کے مطابق انڈین فوج کے لیے تیار کیا گیا یہ جدید فضائی دفاعی میزائل نظام 4,500 میٹر سے بلند علاقوں میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’انڈیا نے 16 جولائی کو لداخ میں آکاش پرائم میزائل کے ذریعے دو تیز رفتار بغیر پائلٹ والے فضائی اہداف کو ہائی آلٹیچیوڈ (بلندی) پر کامیابی سے تباہ کرکے ایک اہم سنگِ میل عبور کیا۔ یہ آکاش ہتھیار اس نظام کا جدید ورژن ہے جو انڈین فوج کے لیے تیار کیا گیا ہے۔‘
بی بی سی کے مطابق یہ تجربات انڈیا اور پاکستان کے درمیان 7 سے 10 مئی تک جاری رہنے والی عسکری کشیدگی کے دو ماہ بعد سامنے آئے ہیں۔
پرتھوی-ٹو میزائل کی رینج تقریباً 350 کلومیٹر ہے اور یہ 500 کلوگرام تک ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ میزائل روایتی اور جوہری دونوں طرح کے وار ہیڈز لے جانے کے قابل ہے۔
اگنی-ون میزائل کی رینج 700 سے 900 کلومیٹر تک ہے اور یہ 1,000 کلوگرام تک کا وار ہیڈ لے جا سکتا ہے۔ یہ دونوں میزائلیں انڈیا کی جوہری دفاعی صلاحیت کا اہم حصہ ہیں۔