سورس: Pexels
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ میں ہر سال تقریباً پانچ لاکھ مرد مانع حمل کے طور پر نس بندی کا انتخاب کرتے ہیں۔ یورالوجی ماہرین کے مطابق یہ ایک محفوظ، آسان اور مؤثر طریقہ ہے جو زیادہ تر کلینک میں ہی انجام دیا جاتا ہے اور اس میں کسی بڑے آپریشن یا خاص تیاری کی ضرورت نہیں ہوتی۔
سی این این کے مطابق نس بندی کے دوران مرد کے خصیوں میں موجود نالی کو کاٹ کر بند کر دیا جاتا ہے، جس کے بعد نطفہ شامل نہیں ہوتا اور حمل کا امکان ختم ہو جاتا ہے۔ یہ عمل عموماً 10 سے 20 منٹ میں مکمل ہو جاتا ہے اور بعد ازاں مریض کو چند دن سکون سے آرام کرنے، سخت ورزش سے بچنے اور سادہ درد کش ادویات استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
کچھ مرد بغیر بچے پیدا کیے بھی نس بندی کروا لیتے ہیں، وہ اکثر ذاتی فیصلے، طبی وجوہات یا مستقبل میں والد بننے کا ارادہ نہ ہونے کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بچے پیدا کرنے کے بارے میں فیصلہ واضح نہ ہو تو نس بندی کا فیصلہ مؤخر کرنا بہتر ہوتا ہے کیونکہ اس کا ریورسل ممکن ضرور ہے لیکن مہنگا اور ہر بار کامیاب نہیں ہوتا۔