سورس: WIkimedia Commons
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین نے پہلی بار اپنے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل DF-5B کی صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے ظاہر کر دیا ہے۔ یہ میزائل 12 ہزار کلومیٹر تک مار کر سکتا ہے اور امریکہ یا یورپ کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ DF-5B چین کے ڈیٹرنس نیوکلئیر پروگرام کا حصہ ہے اور اس میں متعدد وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت (MIRV) موجود ہے، جن میں سے ہر ایک الگ الگ ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
انڈیا ڈاٹ کام کے مطابق یہ میزائل تین سے چار میگا ٹن ٹی این ٹی دھماکہ خیز قوت رکھتا ہے، جو ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے ایٹم بموں سے تقریباً 200 گنا زیادہ تباہ کن ہے۔ میزائل سیٹلائٹ نیویگیشن سے لیس ہے اور 500 میٹر کی درستگی کے ساتھ ہدف پر حملہ کر سکتا ہے۔ 32.6 میٹر لمبا، 3.35 میٹر قطر والا اور تقریباً 183 ٹن وزنی DF-5B چین کے سب سے بڑے اور خطرناک میزائلوں میں شمار ہوتا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کی رپورٹ کے مطابق چین کے پاس اس وقت 600 سے زائد فعال جوہری ہتھیار موجود ہیں اور 2030 تک یہ تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے۔ چین نے اپنے مختلف علاقوں میں 320 میزائل سائلوز بھی تعمیر کیے ہیں۔ تاہم، بیجنگ اب بھی "نو فرسٹ یوز" پالیسی پر قائم ہے، یعنی وہ پہل کر کے جوہری حملہ نہیں کرے گا۔