یوم تکبیر سے معرکہ حق تک، سفر لازوا ل

سراب سائے۔۔۔محمد عاصم نصیر

وزیر اعظم میاں شہبازشریف اور فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیرکی پُرمغز قیادت میں آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘کے تحت معرکہ میں ہماری بہادر مسلح افواج کی تاریخی کامیابی کے بعدماہ مئی پاکستان کی عسکری اور سیاسی تاریخ میںامر ہوگیا ہے۔مئی کا مہینہ پاکستان کے ازلی اور ابدی دشمن کو رہ رہ یاد آئے گا بلکہ سالوں اور صدیوں تک ستاتا رہے گا۔امسال اس ماہ کی 10تاریخ کوپاکستان نے عددی اعتبار سے دنیا کی تیسری بڑی زمینی فوج، چوتھی بڑی فضائیہ اور پانچویں بڑی بحریہ رکھنے والے ملک بھارت کو ہاتھ پاؤں باندھ کرمارا بلکہ تاریخی چھترول کی۔27 سال قبل اسی ماہ میں 28مئی 1998کو پاکستان بھارت کے 5جوہری دھماکوں کے جواب میں 6ایٹمی دھماکے کرکے وطن عزیز کا دفاع ناقابل تسخیر بنا دیا تھا۔اس دن کو یوم تکبیر کے نام سے موسوم کیا گیا۔

18مئی 1974ءسےبارہ سال بعد 1986ء میں بھارتی فوج کے ذریعےمنصوبہ بند آپریشن بریسٹ اسٹیکس کیا گیا۔ یہ ہندوستان کی ریاست راجستھان میں جو پاکستان کی سرحد سے متصل ہے، اس کی مسلح افواج کی ایک مشترکہ اسلحہ کی فوجی مشق تھا ۔ جب کہ ہندوستان کا دعویٰ تھا کہ یہ کارروائی محض ہندوستانی جنگ میں نئے تصورات کی جانچ پڑتال کے لیے کی گئی تھی،چھ لاکھ سے زائد ہندوستانی فوجیوں کو پاکستان کی سرحد کے قریب جمع کیا گیا تھا ۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے دعوے آپریشن بریسٹ اسکس کے گرد گھومتے ہیں، یہ ایک فوجی مشق نہیں، بلکہ ایک سکیم تھی کہ پاکستان کے ساتھ چوتھی جنگ کے لیے صورت حال پیدا کریں۔لیکن بھارت کو اس سے آگے کوئی جنگی اقدام کرنے کی جرات نہ ہوئی۔

پھر ٹھیک بارہ سال بعدبھارت نے 11مئی 1998ء کو پوکھران میں ایٹمی دھماکے کئے۔اب بھارت کو اس کی زبان میں جواب دینا پاکستان کیلئے قرض اور فرض تھا۔لیکن امریکی صدر سمیت دنیا کے دیگر کئی ایک ملک ایٹمی دھماکے نہ کرنے کیلئے پاکستان پر دباؤ ڈال رہے تھے، میاں نوازشریف وزیر اعظم تھے،امریکی صدر بل کلنٹن انہیں دھماکے نہ کرنے طرح طرح کا مالی اور معاشی لالچ دے رہے تھے۔میاں نوازشریف کیساتھ امریکی صدر بارگیننگ کررہے تھے،پانچ چھ ارڈالرز کی پیش کش ہورہی تھی۔لیکن اس مرد قلندر کے پایہ استقامت میں لغزش نہ آئی اور امریکی صدرکا کوئی لالچ بھی میاں نواز شریف کو مرغوب نہ کرسکا۔ہمارے موجودہ وزیر اعظم میاں شہبازشریف بھی بطور وزیر اعلیٰ پنجاببڑے بھائی کے ہم خیال تھے۔اور پھر وہ دن آیاجب پاکستان اپنے جوہری ہتھیاروں کا تجربہ کرکے دنیا کی ساتویں اور عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت بناتو مسلم ممالک اپنے آپ میں پھولے نہیں سما رہے تھے۔

’’چاغی اول‘‘ جوہری تجربہ بلوچستان کے ضلع چاغی کے راس کوہ پہاڑیوں میں کیا گیا۔ چاغی اول پاکستان کا ایٹمی ہتھیاروں کا پہلا تجربہ تھا۔ یہ 11 اور 13 مئی 1998ء کو ہندوستان کے دوسرے جوہری تجربوں کا اسٹریٹجک جواب تھا۔ ٹیسٹوں کی کل تعداد چھ تھی۔28مئی 1998کو پاکستان نے اللہ کے فضل و کرم سے بھارت کے 5جوہری دھماکوں کے جواب میں 6ایٹمی دھماکے کرکے وطن عزیز کا دفاع ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ناقابل تسخیر بنا دیاتھا۔اور اس کے بعدکسی دشمن ملک کو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیںتھی۔جس نے غلطی کی اس نے سزا بھگتی۔بھارت کی عبرتناک مثال دنیاکے سامنے ہے۔

پاکستان کے ازلی اور ابدی د شمن نے22اپریل کومقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فالس آپریشن کا ڈرامہ رچا کرامسال اسی ماہ کی 6اور7تاریخ کی درمیانی شب رات کے اندھیرے میں جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوتے وطن عزیز پاکستان اور آزادکشمیرمیں چار پانچ مقامات پر حملے کرکے مساجد اور معصوم شہریوں کو دہشت گردی کانشانہ بنا کر شہید کرڈالا جن میں زیادہ تر بچے اور عورتیں شامل تھیں۔پاکستان کیخلاف بھارتی جارحیت کی امریکہ سمیت دنیا بھرکے دیکر ممالک نے بھی شدید مذمت کی۔

بھارتی جارحیت جواب پاکستان نے10مئی کو فجر کے وقت نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کے تحت معرکہ حق کا آغاز کیا۔پاکستان کی بہادر مسلح افواج کے سپاہیوں،جانباروں اور شاہینوںبھارتی جارحیت کا منہ توڑ اور دندان شکن جواب دینے کیلئے بے رحم اور بھرپورکارروائی کی۔جہاں سے پاکستان کے عوام اور مساجد پر حملے کئے گئے تھے ان کو فتح ون میزائل سے ٹارگٹ کیا گیا۔ بھارت میں متعدد اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے ادھم پورکے ایئربیس، پٹھان کوٹ، سرسہ، سورت گڑھ ایئرفیلڈز، براہموس سٹوریج سائٹ، بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کے جی ٹاپ اور اڑی میں سپلائی ڈپو سمیت 12 اہداف کوکامیابی سے تباہ کردیا ۔سائبر اٹیک کے ذریعے بھارت کے 70 فیصد بجلی کے گرڈز کو ناکارہ کر دیا گیا۔آپریشن کے دوران بھارتی علاقے بیاس میں براہموس میزائل کا ڈپو بھی تباہ کردیا گیا۔بھارتی میڈیا نے اعتراف کیا کہ پاکستان کی جانب سے بھارت میں 26 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی طیاروںنے فضا سے زمین پر مار کرنے والے میزائل سے پاکستان میںنورخان ایئربیس، مرید بیس اور شورکوٹ ایئربیس کو نشانہ بنایا تھا۔لیکن اللہ کے فضل وکرم سے پاکستانی شاہینوں کا دور درو تک کوئی مقابل نہیں تھا۔بھارت کی وہ درگت بنائی کہ بھاتی وزیر اعظم مودی اوندھے منہ گر پڑا اور امریکی صدر سے سیزفائر کی بھیک مانگنا پڑی۔بھارت آج بھی پاکستان کے ہاتھوں کے اپنے زخموں کوچاٹ رہا ہے جبکہ وطن عزیز پاکستان کی فضاؤں میںیوم تکبیر پرنعرہ تکبیر کی صدائیں بلند ہو رہی ہیں۔

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
رجحان کو جلد جانیں۔      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap