مہنگائی اور کرنسی بحران، ایرانی پارلیمنٹ نے  وزیر معیشت کو برطرف کردیا

سورس: WIkimedia Commons

تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کی پارلیمنٹ نے شدید مہنگائی اور کرنسی کی قدر میں گراوٹ کے دوران وزیر معیشت عبد الناصر ہمتی کو عہدے سے برطرف کر دیا۔ پارلیمنٹ میں ہونے والی ووٹنگ میں 273 میں سے 182 اراکین نے ان کے خلاف ووٹ دیا، جس کا اعلان سپیکر محمد باقر قالیباف نے اتوار کے روز کیا۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب صدر مسعود پزشکیاں کی حکومت کو صرف چھ ماہ ہوئے ہیں۔

الجزیرہ ٹی وی کے مطابق ایرانی کرنسی ریال کی قدر میں گزشتہ چند سالوں کے دوران مسلسل کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ 2015 میں ایک امریکی ڈالر 32 ہزار ریال کے برابر تھا جبکہ جولائی 2023 میں جب پزشکیاں نے عہدہ سنبھالا، تو ریال کی قدر تقریباً چھ لاکھ ریال فی ڈالر تک گر چکی تھی۔ حالیہ علاقائی کشیدگی کے سبب ریال مزید کمزور ہوا اور اب تہران میں اوپن مارکیٹ میں ساڑھے نو لاکھ ریال میں ایک ڈالر میں فروخت ہو رہا ہے۔ اس بے قابو معاشی بحران نے عوام میں شدید بے چینی پیدا کر دی ہے۔

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
رجحان کو جلد جانیں۔      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap