ابھی تو روس نے ٹھیک سے جواب ہی نہیں دیا، امریکہ نے یوکرین کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

سورس: Facebook

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے گزشتہ ہفتے یوکرین کے ڈرون حملے کے جواب میں دی جانے والی جوابی کارروائی تاحال مکمل طور پر سامنے نہیں آئی، اور امکان ہے کہ یہ حملہ کثیر رخی اور شدید نوعیت کا ہوگا۔

امریکی انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق روس کی مکمل جوابی کارروائی آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے، جس میں میزائل اور ڈرونز سمیت مختلف فضائی صلاحیتوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

روئٹرز کے مطابق امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ روسی ردعمل "غیر متوازی" (asymmetrical) ہوگا، یعنی یوکرین کے ڈرون حملے کی نقل نہیں کرے گا بلکہ مختلف ہدف اور طریقہ اپنایا جائے گا۔ اگرچہ روس نے جمعے کے روز یوکرینی دارالحکومت کیف پر شدید میزائل اور ڈرون حملے کیے اور اسے یوکرین کے مبینہ "دہشت گرد حملوں" کا جواب قرار دیا، لیکن امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ روس کی مکمل جوابی کارروائی نہیں تھی۔

ایک مغربی سفارتی ذریعے کا کہنا ہے کہ روس کا ردعمل ممکن ہے شروع ہو چکا ہو، لیکن یہ آئندہ دنوں میں شدت اختیار کرے گا اور ممکنہ طور پر یوکرینی حکومتی عمارتوں جیسے علامتی اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا تاکہ کیف کو واضح پیغام دیا جا سکے۔ ایک اور سینئر مغربی سفارتکار نے کہا، "یہ حملہ شدید، وحشیانہ اور مسلسل ہوگا، لیکن یوکرینی عوام بہادر ہیں۔"

روسی اور یوکرینی سفارت خانوں اور وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
رجحان کو جلد جانیں۔      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap